سوات(مارننگ پوسٹ)سوات کی سول سوسائیٹی کے سرگرم ارکان نے ایک پروقار تعلیمی ادارے میں خاتون پروفیسر کو ہراساں کرنے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس واقعے پر انتہائی دکھ اورافسوس کا اظہار کیا یے۔ فرینڈز آف سوات یونیورسٹی کے فوکل پرسن حاضر گل نے میڈیا کو ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اعلی تعلیمی اداروں میں ایسے واقعات کا ہونا انتہائی پریشانی کا باعث ہے جس کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ اس واقعہ نے ان بچیوں کے والدین میں ذہنی کرب اور بداعتمادی پھیلا دی ہے جو یہاں کے تعلیمی اداروں میں ملازمت کر رہی ہیں یا تعلیم کے حصول میں مگن ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ واقعہ نہ صرف ادارے کے ساکھ پر سوالیہ نشان چھوڑ گیا ہے بلکہ یہ ادارے کے ملازمین کے لئے بھی بدنامی کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ اس ادارے میں نہ صرف درجنوں خواتین ملازمت کر رہے ہیں بلکہ سینکڑوں کی تعداد میں تعلیم بھی حاصل کر رہی ہیں، اس واقعے کی وجہ سے ان سب کا مستقبل داو پر لگ گیا ہے کیونکہ اب والدین اپنے بچیوں کو تعلیمی اداروں میں بھیجتے وقت سو دفعہ سوچیں گے۔ انہوں پولیس کے تاخیری حربوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس معاملے میں فوری طور پر ایف آئی آر درج کرکے جوڈیشری تحقیقات شروع کی جائے کیونکہ اس میں تاخیر کے بہت منفی اثرات ہونگے۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس واقعے میں ملوث ملازمین کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرائیں، جو ایک ہفتے کے اندر اندر رپورٹ تیار کرکے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزائیں تجویز کریں اور اگر خاتون کی طرف سے لگائے گئے الزامات غلط ثابت ہو تو اس کو قرار واقعی سزا دی جائے، تاکہ ادارے پر والدین کا اعتماد بحال ہو اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔
سوات سول سوسائٹی کا خاتون پروفیسر کو ہراساں کرنے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت
