سوات(مارننگ پوسٹ) نواجوان ادیب ہمدرد یوسفزئی کی افسانو ں کی مجموعے نے پشتو کتاب پڑھنے والوں کو راغب کیاہے، وگمہ فیروز، گلکدہ میں مقامی تنظیم تورسرو سادر کے زیراہتمام پشتوافسانوں کی نئی شائع شدہ کتاب نوکاری سھیری پر سٹڈی سرکل میں علاقے کے ادیبوں نے تفصیلی بحث کیا، سٹڈی سرکل منعقد کرنی والی سماجی کارکن وگمہ فیروز نے ابتدائی کلمات میں کہاکہ پشتوافسانوں کی نئی کتاب میں مصنف نے معاشرے کے رویوں کوبیان کیاہے جس میں خواتین کو درپش مسائل کو بڑی عمدہ انداز میں پیش کیاگیاہے۔ سٹڈی سرکل میں ادیب، شاعر ہمایون مسعود نے افسانہ نگاری پر تفصیلی بحث کیا اور اس کو عالمی ادب کا ایک مضبوط صنف قرار دے دیا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ہمدرد یوسفزئی نے ایک حقیقت پسند افسانہ نگار ہے انہوں نے اپنے افسانوں میں بہت سی حقیقتوں کو پڑھنے والوں کے سامنے رکھ دیاہے، جہانزیب کالج کے شعبہ پشتو کے انچارج ڈاکٹر عطاالرحمان عطا نے ہمدرد یوسفزئی کے افسانو ں پر تقیدی جائزہ پیش کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ان افسانوں میں بعض موضوعات ایسے ہیں جن پر بہت کم لوگوں نے لکھاہے اور ان کو پڑھنے والوں کے سامنے لایاگیاہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ہمدر د یوسفزئی نے کہاکہ نہوں نے ایک کوشش کی ہے جس کو پڑھنے والوں نے پسند کیا اس پروہ ان تمام پڑھنے والوں کا شکریہ ادا کرتاہے۔ سٹڈی سرکل میں شریک دیگر شرکاء جن میں ڈاکٹر یاسمین گل،ڈاکٹر جواد، سلمان منصف، امجدعلی، افضل خان محمد زے، صحافی فضل خالق، نیازاحمدخان، عصمت علی اخوند اوردیگرنے نے کتاب کے مصنف اور شرکاء سے سوالات بھی کئے