سوات یونیورسٹی میں خواتین ہراسانی کیس کی انکوائری سرد خانے کی نذر ہونے کی وجہ سے یونیورسٹی میں خوف کا عالم ہے۔ طالبات کے والدین سخت پریشان ہیں۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار محبوب الرحمان اور دیگر افراد کے خلاف یونیورسٹی کی خاتون پروفیسر نے درخواست دی تھی جس پر گورنر انسپیکشن ٹیم نے یونیورسٹی آکر تحقیقات کیں اور شواہد لے کر واپس گئے۔ اب کئی ماہ گزرنے کے باوجود انکوائری رپورٹ سرد خانے کی نذر ہے۔ رجسٹرار سمیت جن کے خلاف انکوائری ہوئی، وہ اپنی نشستوں پر بدستور برا جمان ہیں جس کی وجہ سے یونیورسٹی کی طالبات پریشان ہیں۔ دوسری جانب یونیورسٹی میں ایم ایس، ایم فل اور مختلف مضامین میں پی ایچ ڈی کے داخلوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ اکثر والدین خوف کی وجہ سے اپنی بیٹیوں کو سوات یونیورسٹی میں داخل نہیں کرا رہے جس کی وجہ سے داخلوں میں خواتین کی تعداد بہت کم ہونے کا امکان ہے۔