سوات یونیورسٹی کی خواتین ہراسانی کے الزام میں رجسٹرار پر انکوائری جاری ہے، مگر ان پر ایک اور نوازش کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔ مبینہ طور پر سلیکشن بورڈ کا خصوصی اجلاس طلب کرکے ان کو گریڈ 20میں ترقی دی جائیگی۔ رجسٹرار پر خاتون پروفیسر کو ہراساں کرنے کا الزام ہے جس میں گورنر کی انسپکشن ٹیم نے انکوائری بھی کی ہے۔ تاحال مذکورہ انکوائری سرد خانے کی نذر ہے۔ ماہرین کے مطابق یونیورسٹی آئین کے مطابق کسی بھی افسر جس کے خلاف تحقیقات جاری ہوں، کی ترقی زیرِ غوار نہیں لائی جاسکتی۔ موجودہ رجسٹرار کے خلاف خواتین کو ہراساں کرنے کی تحقیقات جاری ہیں۔ انکوائری کے فیصلہ تک ان کو سائڈ لائن لگانا چاہیے تھا، لیکن نہ صرف ان کو سیٹ پر برقرار رکھا گیا بلکہ ان پر نوازشات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ پہلے ان کو سوات یونیورسٹی درگئی کیمپس کا انچارج مقرر کیا گیا۔ اب ان کے لئے خصوصی سلیکشن بورڈ کا اجلاس کیا جارہا ہے، تاکہ موصوف کو گریڈ بیس میں ترقی دی جاسکے۔ اس سلسلے میں سوات یونیورسٹی کے پی آر اُو کو یہ خبر واٹس اپ پر ارسال کی گئی، تاکہ ان کا مکمل مؤقف اس خبر میں شائع کیا جاسکے، جس پر پی آر اُو نے کہا کہ سلیکشن بورڈ کا اجلاس معمول اور قانون کے مطابق ہوتا ہے۔ رجسٹرار کے لئے کسی خاص سلیکشن بورڈ کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔