الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، اسدعمر اور مراد سعید کو نوٹس جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان پر الیکشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں 14مارچ کو خود یا بذریعہ وکیل پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کو دیر کا دورہ کرنے سے منع کیا تھا تاہم الیکشن کمیشن کی ہدایت کے باوجود وزیراعظم نے دیر میں جلسے سے خطاب کیا۔ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرامرحلہ31مارچ کو شیڈول ہے۔

الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو لوئر دیر میں جلسہ کرنے سے روکتے ہوئے کہا تھا کہ پارلیمنٹیرنز کو الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت ہے، پبلک آفس ہولڈرز پر بدستور پابندی ہوگی۔

اس معاملے پر اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن صدر مملکت کا جاری کردہ آرڈیننس نظر انداز نہیں کر سکتا، آرڈیننس میں دی گئی سیاسی سرگرمی کی اجازت سے منع نہیں کرسکتا۔

واضح رہے کہ 20 فروری کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے جاری کردہ آرڈیننس کے تحت پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کے منتخب رکن کو اجازت ہوگی کہ وہ کسی بھی حلقے میں عوامی جلسوں میں شرکت یا خطاب کرسکیں تاہم ای سی پی حکام کا موقف ہے کہ سیاسی جماعتوں، انتخابی مہم میں حصہ لینے والے امیدواروں اور انتخابی مشق میں شامل دیگر افراد کے لیے ضابطہ اخلاق وضع کرنا ان کا کام ہے