محکمہ صحت کے مختلف سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹرزکی ڈگریوں کی دوبارہ تصدیق کرانے کا فیصلہ کر لیاگیا جس کے تحت مرحلہ وار بنیادوں پر تمام ڈاکٹرز کی تعلیمی اسناد کی چھان بین کی جائے گی، ذرائع کے مطابق عام انتخابات سے قبل یعنی2018ء میں بھی محکمہ صحت کے حکام نے تمام عملے کی اسناد کی چھان بین کیلئے کارروائی کا آغاز کیا تھا جس میں 30 سے زائد ڈاکٹرز کی دستاویزات کی تصدیق نہیں ہوئی تھی اس وجہ سے ان ڈاکٹرز کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو کہ بدستور دارالقضاء سوات سے حکم امتناعی لے کر ملازمتیں کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت نے ایک مرتبہ پھر ڈاکٹرز کی اسناد کی ویری فکیشن کرانے کا فیصلہ کیا ہے اس کے پہلے مرحلہ میں گریڈ 17 اور دوسرے مرحلہ میں گریڈ 18 کے ڈاکٹرز کی پاکستان میڈیکل کمیشن کیساتھ رجسٹریشن اور متعلقہ تعلیمی اداروں کی اسناد کی تصدیق کا عمل مکمل کیا جائے گا، اس کے تیسرے مرحلہ میں سکیل انیس اور 20 کے ڈاکٹرز کی ڈگریوں کی چھان بین شروع ہوگی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈگری جعلی نکلنے کی صورت میں گرفتاری اور سزائیں بھی ہوسکیں گی، اس کے علاوہ مراعات،تنخواہیں اور پنشن بھی واپس لی جائیں گی۔
سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹرزکی ڈگریوں کی دوبارہ تصدیق کرانے کا فیصلہ
