سوشل پلیٹ فارمز پر سپیشل پرسن (مجذوب)بخت رحمان کی شخصیت کا استحصال کرنے اور نامناسب مواد شائع کرنے اور مذاق اڑانے پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ/ ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان نے سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کرتے کرکے جیل بھیج دیا۔ تحصیلِ خوازہ خیلہ سے تعلق رکھنے والے افتخار، سعیداللہ اور گل سعید کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بخت رحمان کی تذلیل کرنے اور عوام میں اضطراب پیدا کرنے اور امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنے پر بونیر جیل بھیج دیا گیا ہے، جہاں وہ 30 دنوں تک پابند سلاسل رہیں گے۔ دوسری جانب ضلع میں کسی بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بخت رحمان سے متعلق کسی بھی قسم کی نامناسب حرکت شیئر کرنے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کردی گئی ہے۔ حکم نامے میں ایسی حرکات کو نامناسب، سماجی اقدار کے منافی اور استحصال گردانتے ہوئے عوام کے لئے کوفت کا سبب قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ عوامی حلقوں میں اس ضمن میں کافی تشویش اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کسی شخص کی شخصیت کو کسی بھی طریقے سے تذلیل کا نشانہ بنانا اور کسی بھی وجہ سے کم تر اور مجذوبٹھہراتے ہوئے اس کے ساتھ اخلاق سے گری ہوئی حرکت کروانا یا اس کے ساتھ کرنا قانونی طور پر جرم ہے۔ ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان کی جانب سے جاری حکم میں کہا گیا کہ اسی بنا پر 60 دنوں کے لئے دفعہ لاگو کی گئی ہے۔ حکم نامے میں سوشل پلیٹ فارمز پر ضلع سوات سے تعلق رکھنے والے اکاؤنٹس کو بخت رحمان سے جڑا تمام مواد ہٹانے کے احکامات بھی جاری ہوئے ہیں۔ حکم نامے کی خلاف ورزی پر سیکشن 188 پی پی سی کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ تحصیلِ خوازہ خیلہ کے علاقہ شین سے تعلق رکھنے والے مجذوب بخت رحمان المعروف ڈر پرلوگ مختلف آوازے کس کر اسے تنگ کرتے ہیں اور سوشل میڈیا پر ان کی تذلیل کرتے ہیں۔
سوات کے رہائشی مجذوب بختِ رحمان کو تنگ کرنے والے 3 افراد گرفتار
