سوات:مینگورہ کے ایک رہائشی نے کہا ہے کہ سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں آج کل 38 سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ گرمی رہتی ہے اس لئے ہم گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لئے دریائے سوات میں نہانے جاتے تھے لیکن ابھی انتظامیہ نے پابندی لگائی ہے جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر ضلعی انتظامیہ ایسی چند محفوظ مقامات کی نشاندہی کرے جہاں لوگوں کے ڈوبنے کا خطرہ موجود نہ ہو وہاں مقامی لوگ گرمی کا زور کم کرنے کے لئے نہائے اور اسی کے ساتھ ملک کے گرم علاقوں سے آئے ہوئے سیاح بھی دریائے سوات کے ٹھنڈے پانی سے لطف اندوز ہو سکے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ پابندی کسی مسئلے کا مستقل حل نہیں ہوتا اس لئے انتظامیہ کو چاہئیے کہ وہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ سوات ایک سیاحتی علاقہ ہے یہاں کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پراپر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس سے لوگوں کی زندگیاں بھی محفوظ ہو اور سیاحت کے ساتھ ساتھ یہاں کی رونقیں بھی بحال ہوں۔
یاد رہے کہ سوات میں ماہ جون، جولائی اور اگست میں کالام، بحرین، مدین اور دیگر پہاڑوں پر پہلے سے بڑی مقدار میں جمی برف پگھل جاتی ہے جسکا پانی مختلف جگہوں پر دریائے سوات میں گرجاتا ہے جس سے دریائے سوات کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے جو بعض اوقات سیلاب کی شکل اختیار کر لیتا