سوات(مارننگ پوسٹ)خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کے ریجنل ڈائریکٹر ملاکنڈ محمد اسد قاسم نے تحصیل ناظم بابوزئی کے ٹی ایم اے کے امور میں مداخلت سے متعلق بیان کی پر زور مزمت کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا ہے اپنے میڈیا ریلیز میں انہوں نے واضح کیا کہ اتھارٹی کسی کے دائرہ اختیار میں ہرگز مداخلت نہیں کر رہا اور ہم فوڈ اتھارٹی ایکٹ میں دیئے گئے مینڈیٹ کے اندر کام کررہے ہیں سیکشن 49 فوڈ ایکٹ کے تناظر میں دیگر تمام اداروں کا دائرہ اختیار ختم ہوجاتا ہے بلکہ الٹا اب ٹی ایم اے اور دوسرے ادارے ہمارے کام میں مداخلت کر رہے ہیں افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے بازار و مارکیٹوں میں نگرانی کا معیار اس حد تک گر گیا ہے کہ ملاوٹ بھری اشیائے خوردونوش ہمارے گھروں میں پہنچ رہی ہیں اور ہمارے بچے اور خواتین ان مضر صحت اشیاء سے براہ راست متاثر ہو رہے ہیں وقت کے ساتھ ساتھ عوام کی صحت کا معیار مسلسل گرتا جا رہا ہے مگر متعلقہ ادارے ٹس سے مس نہیں ہو رہے تھے ایسے میں فوڈ اتھارٹی کا قیام غنیمت سمجھنا چاہیے جو اشیاء کے غذائی معیار کے علاؤہ انکے اسلامی احکامات کے مطابق حلال ہونے کا تعین بھی کرتا ہے نہ کہ اس کے کام کو الزامات اور طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا جائے انہوں نے کہا کہ بہتر ہے کہ ٹی ایم ایز اشیاء کے طلب و رسد اور ظاہری حالت پر ہی توجہ دیں اور اسے یقینی بنائیں تو بھی یہ ایک بڑی قومی خدمت ہوگی نہ کہ دوسرے اداروں کے کام میں رکاوٹ پیدا کریں۔