سوات ()وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے کے سیاحتی علاقوں میں موبائل ہسپتال قائم کرنے ،سیاحوں کیلئے سہولت سسٹم اور رجسٹریشن کا عمل متعارف کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے قلعہ بالا حصار ، پائیتھام عمارت سوات ، پختونخوا ہائوس کالام اور گلف کورس سوات کو سیاحتی مقاصد کیلئے استعمال میں لانے کی منظوری دیدی ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں سیاحت پر قائم ٹاسک فورس کے دوسرے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سینئر صوبائی وزیر برائے کھیل و سیاحت محمد عاطف خان کے علاوہ صوبائی وزراء شوکت یوسفزئی، اکبر ایوب، اشتیاق ارمڑ، سلطان محمد خان، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین محسود، ایس ایم بی آر، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں ٹاسک فورس کے پہلے اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا اجلاس کو آگاہ کیا گیاکہ فیصلے کے مطابق مختلف محکموں سے مزید نئے اراکین کو ٹاسک فورس میں شامل کر دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے سیاحتی مقامات پر کمرشل تعمیرات پر پابندی لگانے کیلئے متعلقہ ٹی ایم ایز کو فعال کرنے اور فیصلے پر عمل درآمد کی پیش رفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔ ٹورازم پولیس کی تشکیل کے حوالے سے بتایا گیا کہ بنیادی طور پر محکمہ پولیس 3 سال کیلئے ڈپوٹیشن پر افرادی قوت فراہم کرے گا بعد ازاں ایک مستقل ادارہ قائم کیا جائے گا ۔ سیاحوں کو این او سی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ٹاسک فورس کی سفارشات سے اصولی اتفاق کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے رجسٹریشن کے عمل کو پیچیدگیوں سے بالا تر اور آسان بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے سیاحتی علاقوں تک سیاحوں کی آسان رسائی یقینی بنانے کیلئے سڑکوں کی تعمیر و بحالی کی مجوزہ فہرست پر نظر ثانی کرنے اور ترجیحات کا تعین کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں قلعہ بالا حصار ، پائیتھون عمارت گل بہار سوات، گلف کورس کبل سوات اور پختونخوا ہائوس کالام کو سیاحتی مقاصد کیلئے استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ قلعہ بالال حصار اور دوسری عمارتیں جو ابھی تک پاک فوج کے زیراستعمال ہیں اس معاملے کو اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کیلاش میں بھی فی الحال ہوٹلز وغیرہ کی تعمیر پر پابندی لگانے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے محکمہ سیاحت کے ساتھ رابطے کیلئے دیگر متعلقہ محکموں کے فوکل پرسن نامزد کرنے کی بھی منظوری دی۔ علاوہ ازیںنشتر حال پشاور میں بد عنوانی کے خلاف عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمود خان نے کہا ہے کہ ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے کرپشن کے ناسور کا خاتمہ ناگزیر ہے تحریک انصاف نے قومی سطح پر کرپشن کے خلاف تاریخی جدوجہد کا آغاز کیا تاکہ پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا جا سکے جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی قومی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ۔صوبائی وزیر ڈاکٹر امجد علی، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ارشد مجید، ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن عثمان زمان، ڈی جی نیب فرمان خان اور دیگر اعلیٰ حکام نے سیمینار میں شرکت کی ۔