سوات(مارننگ پوسٹ)مینگورہ کے پرائیویٹ کالج سے ڈگری لینا عذاب بن گیا ،ارجنٹ فیس دس ہزار جمع کرانے کے باوجود ایک سال میں ڈگری نہیں ملے ،ڈگری کے لیے در در کے ٹھوکریں کھانے پر مجبور ،حکام نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچائیں ورنہ خودکشی کرلینگے ،بحرین کے رہائشی شہزاد کا میڈیا سے گفتگو ۔بحرین کے رہا ئشی شہزاد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا تعلق میڈل کلاس خاندان سے ہے اور نہایت ہی غربت میں ان کے خاندان نے ان پر تعلیم حاصل کرنے کے لیے پیسے خرچ کئے اور اس غرض سے انہوں نے دوہزار سترہ میں ایس سی ایس ٹی کالج جو اج کل سوات ایجوکیشن کمپلیکس آف ماڈرن سٹیڈیز کے نام سے وتکے مینگورہ میں موجود ہے میں بی ٹیک کی ڈگری مکمل کی تھی اور ارجنٹ ڈگری حاصل کرنے کے لیے باقاعدہ دس ہزار روپے فیس بھی داخل کردی مگر بدقسمتی سے ایک سال گزرنے کے باوجود بھی ڈاگری حاصل نہ کرسکا ،ڈگری کے لیے ایک سال سے در در کے ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوں جس کی وجہ سے نہ میرا صرف قیمتی وخت برباد ہورہا ہے جبکہ مجھ سمیت سینکڑوں طلباء کا مستقبل دو پر لگا ہوا ہیں،انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کالج انتظامیہ کاغریب طلبا ء کے لوٹنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور تمام طلباء کو ان کی ڈگری مہیا کی جایے بصورت دیگرہم خودکشی پر مجبور ہو جائے گی جس کی زمہ دار کالج انتظامیہ سمیت ضلع انتظامیہ پر ہوگا۔اس حوالے سے کالج کے پرنسپل شاجہان سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ڈگری کے لیے تمام کاروائی مکمل کی ہے مگر مسلہ ہمارے طرف سے نہیں بلکے پرسٹین یونی ورسٹی سے ہے جس سے ہمارے افیلیشن ہے اور وہ مسلہ ان کے طرف سے ارہا ہے ۔