سوات(مارننگ پوسٹ)انٹرنیٹ نے دنیا بھر کے لوگوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لاکھڑا کیا ہے اس کا زندگی کے تمام شعبوں میں عمل دخل شروع ہوچکا ہے اسی انٹرنیٹ نے دنیا کو گلوبل ویلیج بنا دیا ہے اب ہمیں اس کے منفی اثرا ت کو کم کرنا اور مثبت اسپیکٹ کو دیکھنا ہوگا نیزخود کو اس کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر منوانا ہوگااس امر کا اظہار انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مذاکرہ کے دوران پختونخوا ریڈیو سوات سنٹر کے پروگرام ’’ د سوات رنگونہ‘‘ میں آئی ٹی ایکسپرٹ اور سافٹ ویئر انجینئر وسیم اکرم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کیا موصوف سے آئی ٹی اور سافٹ ویئر کے جدید رحجانات کے حوالے سے مختلف سوالات کئے گئے جس پر ان کا کہنا تھا کہ دور جدید انفامیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے اور اس وجہ سے ہر شخص کیلئے آئی ٹی پر دسترس ایک مجبوری بنتی جا رہی ہے آج کا دور ایسا ہے کہ ہر کسی کی یہ ضرورت ہوگی اور اس کو جاننا ناگزیر ہوگا وسیم اکرم نے بتایا کہ ہم اس انٹرنیٹ پر مختلف کاروبار بھی کرسکتے ہیں کیونکہ اس کے ذریعے لوگ ایک دوسرے سے باہم منسلک اور مربوط ہوچکے ہیں اور زیادہ تر لوگ اس ہی کے ذریعے کاروبار کرکے گھر بیٹھے پیسے کماتے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مارکیٹنگ اس ٹیکنالوجی کا جدید منافع بخش شعبہ بن چکا ہے جس سے خدمات و سہولیات کی فراہمی اور اشتہارات کاکام بڑا آسان بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ ٹویٹر ، انسٹا گرام اور فیس بک سمیت سوشل میڈیا کے ذریعے گھر بیٹھے ہر طرح کا کام کیا جاتا ہے اور پیسے بھی کمائے جاسکتے ہیں جو بہترین کاروبار ثابت ہوا ہے انہوں نے کہا کہ آج کل تمام مینول سسٹم کمپیوٹرائزڈ ہوچکے ہیں اور لوگوں کاڈیجیٹل سسٹم کی طرف زیادہ رحجان ہے انہوں نے بتایا کہ صرف ضلع سوات کے فیس بک ویورز کی تعداد دو لاکھ سے زائد ہے جو بہت زیادہ ہے اب اگر سوات کی سطح پر کوئی مصنوعات، خدمات یا سہولیات مشتہر کرنا ہوں ہو تو انہیں ویور کو پہنچانے کیلئے فیس بک کو پیسے دینے ہوتے ہیں اس پوسٹ یا ویڈیو کو بوسٹ کرنا ہوتا ہے اور بوسٹ ہوجائے تو ان ویورز کو با آسانی پہنچ جاتی ہے اور دلچسپی لینے والے پھر اس برانڈ کا ڈیمانڈ بھی کرتے ہیں تو یہ مارکیٹنگ کا انتہائی آسان طریقہ ہے اس سے کاروبار کو وسعت ملتی ہے اور ایڈورٹائزر بھی کما رہا ہوتا ہے انہوں نے اپنے پیغام میں نوجوانوں سے کہا کہ ملک وقوم کی خدمت کیلئے آگے آئیں اور سوشل میڈیا کا استعمال مثبت انداز سے کریں سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے متعلق انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کم شرح خواندگی اور سماجی شعور کا فقدان اسکی بنیادی وجوہات ہیں جس کے ازالے کا واحد حل یہ ہے کہ یونین کونسل تا تحصیل و اضلاع کی سطح پر سوشل میڈیا کلب بنائے جائیں ان کی حکومتی سطح پر سرپرستی اور ٹریننگ کا بندوبست کیا جائے اسی طرح سوشل میڈیا اور سائبر کرائم سے متعلق موثر قانون سازی کی جائے تو منفی پروپیگنڈے، افواہ سازی اور سائبر کرائمز کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال بند ہوجائے گا اور مثبت رحجانات فروغ پائیں گے۔
سوشل میڈیا کے ذریعے گھر بیٹھے ہر طرح کا کام کیا جاتا ہے اور پیسے بھی کمائے جاسکتے ہیں ، آئی ٹی ایکسپرٹ
