سوات(مارننگ پوسٹ) سوات میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا سپریم کورٹ کا حکم ماننے سے انکار فیسوں میں کسی بھی قسم کی رعایت نہ دینے کا خود ساختہ فیصلہ ، والدین کا ان سکولوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ ، سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے ایک فیصلے میں تمام نجی تعلیمی اداروں کو ہدایات جاری کئے ہیں کہ جن تعلیمی اداروں کی فیس پانچ ہزار سے زائد ہے وہ طلبا کو بیس فیصد رعایت دیں اس طرح نجی تعلیمی اداراے چھٹیوں میں بچوں سے پچاس فیصد فیس وصول کریں مگر سوات بھر کے تعلیمی اداروں نے اس حکم کو ہوا میں اڑاد دیا بعض تعلیمی اداروں نے چھٹیاں اس ترتیب سے رکھ لی ہے کہ ان کو موقع مل گیاہے گویا ہماری چھٹیاں ہے ہی نہیں اس طرح انہوں نے قانونی طورپر پچاس فیصد فیس کو دبالیاہے جبکہ کئی تعلیمی اداروں جن کی فیس فی بچہ پانچ ہزار روپے سے زائدہے انہوں نے رعایت دینے سے انکار کردیاہے اور یہ بہاناکرلیاہے کہ ان کی ٹیوشن فیس پانچ ہزار سے زائد ہے ہی نہیں جبکہ رسیدوں میں باقاعدہ طورپر لکھاگیاہے جس میں فیس پانچ ہزار سے زائد ہے مگر فیس کارڈ کو اس طرح بنایاگیاہے کہ اس میں واضح طورپر لکھا ہی نہیں گیاہے کہ چار ماہ کی یکمشت فیس کس مد میں طلباء سے وصول کی جارہی ہے ۔اس میں کئی نامور سکول شامل ہے جوکہ پہلے ہی بچوں سے چھ ماہ اور چار ماہ کی ایڈوانس فیس وصول کررہے ہیں۔ پریشان حال والدین نے فوری طورپرضلع انتظامہ اور عدالتوں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیاہے ۔ اس سلسلے میں پرائیویٹ سکولز منجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر سے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے کہاکہ وہ قانون اور ضابطے کے مطابق فیس لے رہے ہیں۔