سوات( مارننگ پوسٹ )بیرون ممالک میں مقیم مالاکنڈ ڈویژن کے انیس لاکھ افراد اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے سہولیات سے محروم،ملک کے معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والے بیرون ممالک میں مقیم مالاکنڈ ڈویژن کے لاکھوں لوگ کسی بھی مسئلے کے صورت میں پشاور و اسلام آباد کے دفاتر وں کا رخ کرتے ہیں جس میں ان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،سوات میں اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے سب آفس کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے،اس سلسلے میں معتدد افراد نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری اور وزیر مملکت مراد سعید سے ملاقاتیں کرکے ان کو درخواستیں جمع کرائی ہے جس پر انہوں نے سوات میں سب آفس قائم کرنے کی یقین دہائی کرائی مگر تاحال ان پر عملدرآمد نہیں ہوا،سعودی عرب میں مقیم سوات سے تعلق رکھنے والے اجمل خان،نوید خان ،اکبر باچا و دیگر نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوات میں سب افس کے ساتھ ساتھ پشاور اور اسلام آباد کی طرح او پی ایف گرلز و بوائے سکولز و کالجز قائم کے جائیں تاکہ بیرون ممالک میں مقیم مالا کنڈ ڈویژن کے لاکھوں لوگوں کے بچے بہتر تعلیم حا صل کرسکیں،بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی ملک کے معیشت کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرہے ہیں مگر ان کو کسی قسم کے سہولیات نہیں دی جارہی یہاں تک کہ اوورسیز فاؤنڈیشن کے ممبر شپ کارڈ حاصل کرنے کیلئے بھی اسلام آباد اور پشاور کا رخ کرنا پڑتا ہے اگر کوئی بیرون ملک وفات پاجاتا ہے تو ان کے لواحقین کوتمام کاغذی کارروائی سمیت میت لانے اور مالی امدادکے حصول کیلئے پشاور اور اسلام آباد کے دفاتروں کے چکر لگانے پڑتے ہیں ،وفاقی حکومت ہنگامی بنیادوں پر سوات میں اوپی ایف سب آفس سمیت گرلز و بوائے کالج کے قیام یقینی بنا کر مالاکنڈ ڈویژن کے لاکھوں اوورسیز پاکستانیوں کے مشکلات کو ختم کریں۔