پشاور()خیبر پختونخوامیں سرکاری جنگلات میں غیر قانونی طورپرکان کنی کرنے پر محکمہ جنگلات اور محکمہ معدنیات کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں اور معاملات اس قدر سنگین نوعیت اختیار کر گئے ہیں کہ ایک اجلاس کے دوران دو صوبائی وزراء اشتیاق ارمڑ اور ڈاکٹر امجد کے درمیان تلخ کلامی تک بات جا پہنچی جس کے بعدوزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نے تمام صورتحال کا نوٹس لے لیا ہے ذرائع کے مطابق خیبرپختونخواکے ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن کے سرکاری جنگلات میں محکمہ معدنیات خیبر پختونخوا کی طرف سے کان کنی شروع کرنے اور محکمہ سیاحت کی طرف سے سیاحتی مقامات بنانے کا مسئلہ صوبائی سرکاری محکموں کے درمیان اختلافات کا باعث بن گیا ہے محکمہ جنگلات نے سرکاری جنگلات میں بغیر این او سی کے کان کنی پر پابندی عائد کردی ہے اور واضح کیا ہے کہ محکمہ معدنیات کی طرف سے بغیر این او سی کے کان کنی پر کارروائی کی جائے گی ذرائع کیمطابق گزشتہ ہفتے اس مسئلے پر سینئر صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان کی سربراہی میں ہونے والے محکمہ معدنیات ، محکمہ جنگلات اور محکمہ سیاحت کے مشترکہ اجلاس میں صوبائی وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد اور صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ نے ایک دوسرے کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی ہے جب کہ مذکورہ اجلاس میں صوبائی وزیر معدنیات نے جنگلات میں کان کنی شروع کرنے پر اسرار کیا تاہم صوبائی وزیر جنگلات نے واضح کیا کہ قانون میں تبدیلی کے بغیر کسی کو بھی غیر قانونی کان کنی کی اجازت نہیں دی جائے گی ذرائع کے مطابق مذکورہ اجلاس کے بعد صوبائی سیکرٹری جنگلات خیبر پختونخوا نے ایک خط صوبائی سیکرٹری معدنیات کو ارسال کردیا ہے جس میں تفصیل کیساتھ محکمہ معدنیات کی طرف سے ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں غیر قانونی کان کنی کے بارے میں اعداد وشمار پیش کئے گئے ہیں جبکہ خط میں اعلیٰ عدالتوں اور اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کے حوالے بھی دیئے گئے ہیں جب کہ خط میں واضح کیا گیا ہے کہ بغیر این او سی کے سرکاری جنگلات میں کسی کو کان کنی کی اجازت نہیں دی جائے گی محکمہ معدنیات کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق مذکورہ جنگلات میں قیمتی معدنیات موجود ہیں جس سے صوبائی حکومت کو کروڑوں روپے کی آمدن ملے گی جب کہ محکمہ معدنیات دوبارہ جنگلات تیار کرنے میں محکمہ جنگلات کے ساتھ تعاون کرینگے ذرائع کے مطابق مذکورہ مسئلے پر صوبائی وزراء اور ان کے محکموں کے درمیان اختلافات پیدا ہونے کا وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوامحمود خان نے نوٹس لیا ہے اور جلد ہی اس حوالے سے صوبائی حکومت ہدایات جاری کرے گی اس حوالے سے صوبائی وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد کا موقف لینے کے لئے کئی بار ان سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان کا موبائل بندجارہا تھا تاہم محکمہ معدنیات کے حکام نے اختلافات کی تصدیق کردی ہے۔
صوبائی وزراء ڈاکٹر امجداوراشتیاق ارمڑ کے درمیان تلخ کلامی, وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا
