سوات(مارننگ پوسٹ)سیدو شریف، گلکدہ اور مینگورہ شہر کے نو یونین کونسلوں میں محکمہ سوئی گیس سوات کے عملے کی طرف سے صارفین سوئی گیس پر تقریباًپندرہ سالوں سے ناروا، غیر قانونی اور بلا جواز لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کے خلاف پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اور تحصیل کونسلر سیدو شریف ڈاکٹر خالد محمود خالد کی طرف سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج برائے تحفظ صارفین کی عدالت میں دائر کردہ رٹ کے سلسلے میں 18 جنوری کو سماعت ہوئی جس میں سوئی گیس کے صارفین کے نمائندے پیش ہوئے تا ہم سوئی گیس حکام کے خلاف سزا سنانے کا فیصلہ متوقع ہے ۔ ڈاکٹر خالد محمود نے تحفظ صارفین کی عدالت کے باہر سوئی گیس سے محروم متاثرین کے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے ہمارا سیاسی اور عدالتی جدوجہد جاری ہے ۔ جب تک سیدو شریف ، گلکدہ اور مینگورہ شہر کے یونین کونسلوں سے گیس لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوتی ہم چھین سے نہیں بیٹھ ینگے ۔ عوام کے مسائل حل کرنا ہمارا مشن ہے ۔ ظلم زیادتی اور بے انصافی کے خلاف ہر وقت میں اپنی قوم کے ساتھ کھڑا رہوں گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق سوئی گیس ، بجلی اور دیگر وسائل کے استعمال کرنے پر پہلا حق عوام کا ہے۔ ہم اپنے قومی وسائل پر قوی اختیارات حاصل کرنے کے لیے سیاسی جدوجہد کر رہے ہیں ۔ اگر سیدو شریف، گلکدہ اور مینگورہ شہر کے نو یونین کونسلوں میں پیر کے روز تک لوڈشیڈنگ کا مسلۂ حل نہیں کیا گیا تو ان علاقوں کے مکین سوئی گیس عملہ، ایم پی ایز اور ایم این ایز کے خلاف احتجاجی کیمپ لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس ،موقع پر عطاء اللہ ، فقیر محمد، پرویز عالم ، راحت علی اور دیگربھی موجود تھے۔
سوات پندرہ سالوں سے غیر قانونی اور بلا جواز گیس لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
