سوات(مارننگ پوسٹ) سوات کی حسین وادی اتروڑ کی رابطہ سڑک کی تعمیر کا خواب پی ٹی آئی کے دوسرے دور حکومت میں بھی شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ گذشتہ دور حکومت میں 49کروڑ روپے منظور ہوئے تھے، مگر سڑک پر پانچ فیصد کام بھی مکمل نہ ہوسکا۔ پینتالیس ہزار کی آبادی شدید مشکلات سے دوچار۔ اس حوالے سے ناظم یوسی اتروڑ ملک دلدار حسین سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ دور حکومت میں سابق ایم پی اے سید جعفرشاہ نے 49کروڑ روپے منظور کروائے تھے، لیکن محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو ابھی تک کوئی بجٹ نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی سی اینڈ ڈبلیو محکمے کے اعلی افسران سے دریافت کیا تو محکمہ افسر سجاد حیدر جان نے اگلے جون تک ایک کروڑ ملنے کی امید ظاہر کی۔ لیکن تیس کلومیٹر سڑک پر ایک کروڑ روپے اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی محمود خان نے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس حوالے سے سابق ایم پی اے سید جعفرشاہ سے رابطہ کیا گیا توان کا کہنا تھا کہ چار سالوں میں میرے اے ڈی پی کا بڑا منصوبہ دیا تھا۔ پہلے پانچ کروڑ روپے رلیز ہوئے۔ چاہئے تھا کہ یک مشت بجٹ جاری کرتے۔مگر تمام بجٹ نوشہرہ اور پشاور میں لگائے گئے۔ اس پر ہم نے اسمبلی میں بہت احتجاج کئے۔ مگر ہماری ایک نہ سنی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ہمارا مطالبہ نہیں مانا گیا تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور احتجاج کریں گے۔