سوات(مارننگ پوسٹ ) پشتو کے زندہ جاوید شاعر اور دانشور پروفیسر ڈاکٹر اباسین یوسفزئی نے سوات میں جشن اباسین کے نام سے انکی شاندار پذیرائی پر پختونخوا ریڈیو، نڑیوال ادبی تڑون اور سوات کی جملہ اہل ادب و دانشور برادری کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ شعراء و ادباء کی اس طرح کی بھرپور حوصلہ افزائی زندہ اقوام کا شیوہ ہے اور معاشرے میں تخلیقی رجحانات کو جلا بخشتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پختونخوا ریڈیو کے پروگرام ”ادبی کارواں” میں میزبان شاعر و نقاد ریاض احمد حیران کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا پختونخوا ریڈیو کے سٹیشن مینجر و ریجنل ڈائریکٹر انفارمیشن غلام حسین غازی اور نڑیوال ادبی تڑون کے صدر فیض علی فیض ایڈوکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے ڈاکٹر اباسین کا کہنا تھا کہ پختونخوا ریڈیو سٹیشن سے ایس پی ایس کالج رحیم آباد تک سجی سجائی بگھی میں سیدو شریف اور مینگورہ کے بازاروں اور چوراہوں سے اہل ادب کے جلوس میں پورے شہر کی سیر کرانے سے ادب کی حوصلہ افزائی کے ساتھ دنیا کو سوات میں دائمی امن کی بحالی کا واضح پیغام بھی بھیجا گیا ہے جس کا سہرا پاک فوج کے بعد ہماری نڈر اور فرض شناس پولیس کو جاتا ہے جبکہ محکمہ اطلاعات نے سوات میں امن و یگانگت کے اس مثالی ماحول کی بہترین تصویر کشی کی ہے انہوں نے جشن اباسین کی ادبی محفل میں شرکت پر چیئرمین ڈیڈیک فضل حکیم خان اور کمشنر ملاکنڈ سید ظہیر الاسلام شاہ کا بطور خاص شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس اقدام سے عملی طور پر ادب کی قدردانی کا حق ادا کر دیا ہے ڈاکٹر اباسین یوسفزئی نے پشتو گرامر اور رموز و اوقاف سے متعلق ایک سوال پر بتایا کہ مخالفین چاہے کچھ بھی کہیں مگر حقیقت میں یہ پشتو ادب علم و عرفان کا خزینہ ہے اور اگر ایسا نہ ہوتا تو اس کی کوکھ سے رحمان بابا، خوشحال خٹک اور غنی خان جیسے بلند پایہ شعراء و دانشور جنم نہ لیتے تاہم انہوں نے کہا کہ پشتون ولی کا تقاضا ہے کہ صوبائی حکومت اس ضمن میں بعض ٹھوس اور جرات مندانہ اقدامات کرے جن میں پشتو بطور مادری زبان تدریس کے علاؤہ لینگویجز اتھارٹی کے قیام کے دیرینہ وعدوں کو عملی جامہ پہنانا بھی شامل ہے انہوں نے کہا کہ لینگویجز اتھارٹی کی بدولت صوبے میں بچوں کا تعلیمی معیار بہتر ہونے کے علاؤہ سائنس و ٹیکنالوجی اور تحقیق و دریافت کے رجحانات کو زبردست فروغ ملے گا کیونکہ مغربی ممالک کے ساتھ ساتھ چین و جاپان جیسی ایشیائی ریاستوں نے اسی ماڈل کو اپنا کر دن دگنی رات چوگنی ترقی کی ہے۔
سجی سجائی بگھی میں مینگورہ شہر کی سیر کرانے سے دنیا کو سوات میں دائمی امن کی بحالی کا واضح پیغام بھیجا گیا,اباسین یوسفزئی
