سوات (مارننگ پوسٹ) وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ کے ضلع سوات کے سب سے بڑے ہسپتال سیدو تدریسی ہسپتال کے شعبہ لیبارٹری نے ایک سال کے دوران لیبارٹری ٹیسٹوں کی آمدن سے صوبائی حکومت کے خزانے میں تین کروڑ روپے سے زائد کی رقم جمع کی ہے۔ سال بھر کے لئے شعبہ لیبارٹری کو حکومت نے صرف چھ لاکھ روپے کا بجٹ دیا تھا۔ختم ہونے کی وجہ سے اب ہسپتال میں بیشتر ٹیسٹ نہیں ہورہے ہیں۔ ضروری ٹیسٹ کے لئے سامان بازار سے ادھار لیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں سیدو شریف ہسپتال کے شعبہ لیبارٹری کے ایک ڈاکٹر سے رابطہ کیا گیا، تو انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں ہم کنٹرول ریٹ پر ٹیسٹ کرتے ہیں جس سے ایک سال میں تین کروڑ سے زائد رقم جمع ہوئی ہے جو صوبائی حکومت کے خزانے میں جمع کرائی گئی ہے، لیکن صوبائی حکومت نے ان کو ٹیسٹوں کے لئے صرف چھ لاکھ روپے کا بجٹ دیا ہے، جو ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کی ایٹانومس باڈی نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتال مشکلات کا شکار ہے۔ اس سلسلے میں جب ٹیسٹ کرنے والے مریضوں سے پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا کہ نوے فیصد ٹیسٹ ہسپتال میں نہیں ہورہے جس کی وجہ سے وہ نجی لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کرانے پر مجبور ہیں۔
ضلع سوات کے سب سے بڑےسیدو تدریسی ہسپتال میں حکومتی بجٹ ختم، عوام ٹیسٹ پرائویٹ لیبارٹریوں میں کرانے پر مجبور
