سوات(مارننگ پوسٹ)انسان میں بعض بیماریاں وراثتی ہوتی ہے جو ایک انسان سے دوسرے کو منتقل ہو سکتی ہے جس کی خاص وجہ خاندان میں آپس کی شادیاں ہیں یعنی چچا زاد اور خالہ زاد میں شادی کرنے سے وہ وراثتی بیماریاں بچوں کو منتقل ہو سکتی ہے اس لئے شادی سے قبل سکریننگ ٹیسٹ کرنا نہایت ضرور ی ہے تاکہ اس قسم کی بیماریوں کی روک تھا م ہوسکے لہذا اس پر توجہ دی جائے ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر گلشن حسین فاروقی نے پختونخوا ریڈیو کے پروگرام’’ رنگونہ د سوات‘‘ میں کیا انہوں نے کہا کہ جسم میں کان انتہائی حساس عضو ہے بعض لوگ اس کی صفائی میں غفلت برتے ہے جوکہ بہت خطرناک فعال ثابت ہوسکتا ہے اور انسا ن سماعت سے محروم بھی ہوسکتا ہے انہو ں نے کہا کہ اگرکسی کے کان میں درد پیدا ہو جائے تووہ خود سے گھریلوں ٹوٹکوں کے استعمال اورڈاکٹر کے ہدایات کے بغیر کان میں دوائیوں کے قطرے ڈالنے سے اجتناب کرے اکثر صاف کرنے میں زخمی ہوکر سماعت میں مسلۂ ہوسکتا ہے اس کے ساتھ اگر کان درد کر رہا ہوں تو خود سے دوائیاں یا قطرہ لینی سی بھی اجتناب کیا جائے کیوں کہ بیشتراوقات کان میں زخم ہوتا ہے اور قطرے سے وہ بڑھ جانے کا خطرہ ہوتا ہے جس سے پردہ پٹنے اور سماعت سے محروم رہنے کا بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے لہذا احتیاط ضروری ہے تکلیف کی صورت میں بیسک ہیلتھ یونٹ یا ڈاکٹر سے رجوع کریں انہوں نے کہا کہ بچوں کے کان کا درد مائیں معمولی سمجھ کر قطروں کا سہارا لیتی ہے اوران دوائیوں کے قطروں کا استعمال بار بارکرتی ہے کہ بچے کے کان کا درد ختم ہو جائے لیکن نتیجہ اس کے برعکس آتا ہے انہوں نے کہا کہ نہ سننا ایک بیماری ہے جس سے بچہ آواز نہ سن کر گونگا ہوجاتا ہے اب اگر اس گونگے بچے کی شادی اس کے خاندان میں کی جائے تووہ بیماری اسکے بچوں کو منتقل ہو سکتی ہے لہذا چاہیے کہ ایسی صورت میں دونوں کا سکریننگ ٹیسٹ کیا جائے انہوں نے کان کے زخم کے حوالے سے بتایا کہ زخم زیادہ ہو جائے تو اس کا اثر پردے پر پڑھ کر خرابی کا باعث بن سکتا ہے اور اکثر بچے اس وجہ سے سماعت سے محروم ہو جاتے ہیں لہذا اگر بچہ کان میں درد محسوس کرئے تو اسے فوری طور متعلقہ ڈاکٹر کے پاس لے جایا جائے تاکہ اس کی بیماری کا علاج بروقت اور آسان طریقے سے ممکن ہو سکے۔
خاندان میں آپس کی شادیاں کرنے سے وراثتی بیماریاں بچوں کو منتقل ہو سکتی ہے، ڈاکٹر گلشن حسین فاروقی
