اپنے پیدائشی اضلاع اور ریجن میں تبادلوں سے بچنے کیلئے ڈاکٹرز کی جانب سے دوہرے ڈومیسائل کی تیاری کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ہے گزشتہ روز تک سینکڑوں کی تعداد میں ڈاکٹرز نے ڈومیسائل تبدیل کردئیے ہیں محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ ڈومیسائل کی تبدیلی غیرقانونی ہے جن ڈاکٹرز نے دوہرے ڈومیسائل بنائے ہیں انکے سابق ریکارڈ کے مطابق ہی اس کا جائزہ لیا جائیگا اور قانون توڑنے پر سزا تجویز کی جائیگی ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ اپنے آبائی اضلاع میں تبادلوں سے بچنے کیلئے ڈاکٹرز نے ڈائریکٹوریٹ کے بعض ملازمین کی ملی بھگت سے ڈومیسائل کی تبدیلی کا سلسلہ عروج پر پہنچا دیا ہے ابتک سینکڑوں ڈاکٹرز نے اپنے ڈومیسائل سپائوس پالیسی کے مطابق تبدیل کردئیے ہیں اس حوالے سے سب سے زیادہ ڈومیسائل پشاور میں بنائے گئے ہیں جو ڈاکٹرز کے ریکارڈ میں بھی جمع کرادئیے گئے ہیں ذرائع نے بتایا کہ دوہرے ڈومیسائل والے ڈاکٹرز کی تعداد بڑھ گئی ہے تاہم ان سب نے غیر قانونی طور پر یہ ریکارڈ جمع کرایا ہے ڈومیسائل ایک قسم کا شناختی کارڈ ہوتا ہے جس کو منسوخ یا پھر تبدیل نہیں کیا جاسکتا اس وجہ سے جن ڈاکٹرز پر دوہرے ڈومیسائل کا الزام ثابت ہوگیا تو اس قسم کے ڈاکٹرز کیخلاف سخت ایکشن لیا جائیگا۔
تبادلوں سے بچنے کیلئے ڈاکٹرز نے ڈومیسائل تبدیل کرنا شروع کردئیے
