عزیزاللہ گران خان نے پشاورمیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان سے ملاقات کرکے ان کو نیوبس سٹینڈ کے حوالے سے بعض عوامی خدشات اورتحفظات سے تفصیلی طور پر آگاہ کردیا، ایم پی اے عزیز اللہ گران نے وزیراعلیٰ محمودخان کی توجہ ایک اہم مسئلے کی طرف مبذول کراتے ہوئے بتایاکہ مینگورہ شہر سے اڈہ کی منتقلی کاعوامی سطح پر خیرمقدم کیاجارہاہے لیکن اس کے ساتھ لوگ ان خدشات کاذکربھی کررہے ہیں ایک مافیایونین کے نام پر سرگرم عمل ہے۔ جو ہرجائز وناجائز کام کیلئے حکومت اورانتظامیہ پر دبائو ڈالے گا، انہوں نے وزیراعلیٰ کے نوٹس میں لایاکہ اس مافیاکااوران ک یونین کااب کوئی کردار نہیں رہاہے۔ ان کے کردار کو ختم کرناہوگا۔ کیونکہ اگر اس مافیاکوبے لگام چھوڑدیاگیاتوپھروہی مقاصد حاصل نہیں ہوں گے۔ جس کیلئے لوگوں سے قیمتی اراضی خریدکر اس پراڈہ تعمیرکرکے شہرسے بائی پاس اڈہ منتقل کیاگیاہے لوگوں نے بھی اس حوالے سے اراضی فروخت کرنے میں حکومت کیساتھ مکمل تعا ون کیاہے انہوں نے وزیراعلیٰ کی ڈی کلاس لائسنس ، رینٹ اے کار اور دیگرمعاملات سے آگاہ کیااورواضح کیا کہ جدید جنرل بس سٹینڈ کی تعمیر کے باوجود اگرانتظامیہ کسی کو ڈی کلاس لائسنس جاری کرتی ہے۔ یارینٹ اے کار کی اجازت دیتی ہے۔ تویہ بھی کرپشن کے زمرے میں آئیگا۔ انہوں نے جنرل بس سٹینڈ کی فوری کھلے عام نیلامی کابھی مطالبہ کیا۔ وزیراعلیٰ محمودخان نے ایم پی اے گران خان کے ساتھ اتفاق کیا۔ اورسیکرٹری آرٹی اے، کمشنرملاکنڈڈویژن، ڈپتی کمشنر سوات اوردیگرمتعلقہ حکام کوہدایت کی کہ سرکاری معاملات میں کسی بھی مافیاکی مداخلت کوروکاجائے۔ ڈی کلاس لائسنس کااجراء نہ کیاجائے۔ انہو نے عزیز اللہ گران کے مئوقف کی مکمل طورپر حمایت کرتے ہوئے اپنے طرف سے بھرپور تعائون کی یقین دہانی کرائی۔
جدید جنرل بس سٹینڈ کی تعمیرکے بعد انتظامیہ کا ڈی کلاس لائسنس اجرا یا رینٹ اے کار کی اجازت دینا کرپشن کے زمرے میں آئیگا،عزیزاللہ گران
