سوات (مارننگ پوسٹ)وفاقی حکومت کی جانب سے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس نافذ نہ کرنے کے دعوے محض دعوے ثابت ہوئے، سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں نان فایئلرز سے ٹیکسوں کی وصولی کا انکشاف،عوام کا بینک اکاونٹس سے چھ فی صد کٹوتی پر شدید احتجاج، احتجاجی تحریک شروع کرنے کیلئے رابطے،ذرائع کے مطابق سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں نان فایئلرز سے ٹیکس وصولی کا انکشاف ہوا ہے اس میں عوام کے بینک اکاؤنٹس سے چھ فی صد وصولی کا انکشاف ہوا ہے اور سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن کے عوام جن کے بینکوں میں اکاؤنٹس ہے یا انکی تنخواہ بینک اکاؤنٹس کے ذریعے آتی ہے ان سے چھ فی صد ٹیکس کی کٹوتی کی گئی ہے اور ماہ مئی میں باقاعدہ ٹیکس وصولی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور تمام صارفین کے اکاؤنٹس سے رقم کاٹ دی گئی ہے اور انہیں باقاعدہ نان فایئلرز ٹیکس کاٹنے کی تصدیق کی گئی ہے جس سے عوام میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے کیونکہ بیس ہزار تک تنخواہ والے ملازمین سے بھی تین فی صد ٹیکس کاٹا گیا ہے جس پر عوام سراپا احتجاج بن گئے ہے اور انہوں نے احتجاجی تحریک شروع کرنے کیلئے رابطے اور صلاح مشورے شروع کر دئے ہیں یا درہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر موآصلات مراد سعید نے دورہ سوات کے موقع پر سوات میں کسی قسم کا ٹیکس نہ لگانے اور کوئی ٹیکس نہ دینے کا اعلان کیا تھا عوامی حلقوں نے وزیر اعلی محمود خان اور مراد سعید سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔