سوات(مارننگ پوسٹ)خیبر پختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر محمد نعیم نے کہاہے کہ قبائلی اضلاع کو کے پی میں ضم کرنا بہت بڑا فیصلہ ہے،الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق ضم شدہ اضلاع میں انتخابات فوج کی نگرانی میں ہونگے،: سپیشل پولیس فورس کو ریگولر کرنے کے لیے سمری بھجوادی دی گئی ہے، وزیراعلیٰ محمود خان اس فورس کو مستقل کرنے میں سنجیدہ ہیں،ملاکنڈ ڈویژن کی پولیس کی سینیارٹی کا مسئلہ قانون کے مطابق حل کریں گے،اس وقت خیبر پختونخوا پولیس کے لئے بڑا چیلنج امن وامان کو برقراررکھنا ہے جس کے لئے پولیس سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیدوشریف میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع ڈی آئی جی ملاکنڈ ڈویژن سعید وزیر خان اور ڈی پی او سوات اشفاق انور بھی موجود تھے،آئی جی پولیس ڈاکٹر محمد نعیم نے کہاکہ ملاکنڈ ڈویڑن کے تلخ تجربات سے بخوبی آگاہ ہوں یہاں کے عوام نے جانوں کے نذرانے پیش کرکے امن قائم ہوااورانشاء اللہ عوام سے مل کر اس امن کو قائم ودائم رکھیں گے،انہوں نے کہاکہ سیاحوں کی سہولت اور رہنمائی کے لئے ٹورزم پولیس فورس بنارہے ہیں کیونکہ سوات میں ٹورزم پولیسنگ کا تجربہ کافی کامیاب رہا ہے انہوں نے کہاکہ سیاحت کے فروغ سے اس خوب صورت خطے کی ترقی ممکن ہے کیونکہ وادی سوات اورڈویژن کے دیگر علاقوں یورپ سے خوب صورت وادیاں ہیں انہوں نے کہاکہ پولیس عوام کی خادم ہے،سائلین کی خدمت ہمارا اولین فرض ہے اور اس ضمن کسی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا،قبل ازیں انہوں نے ودودیہ ہال سیدوشریف میں آئی جی نے پولیس دربار سے بھی خطاب کیا اور پولیس اہلکاروں کے مسائل سنے،قبل ازیں انہوں نے ڈی آئی جی ملاکنڈ ڈویژن کے دفتر میں ڈویژن کے تمام اضلاع کے پولیس آفیسران کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔
آئی جی خیبرپختونخوا کاسوات سیدو شریف میں اہم پریس کانفرنس
