تقریبا 60 سال قبل جب صدر جنرل ایوب خان نے ملکہ الزبتھ کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی توانہوں نے اس شرط پر قبول کی کہ انہيں سوات کی سیر کرائی جائے گی۔ یہاں کے باسی اب ملکہ ایلزبتھ کے پوتے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کے دورے کے منتظر ہیں۔
ہزاروں سال کی تاریخ سموئے وادی سوات نے ماضی میں بڑے بڑے ناموں کی میزبانی کی۔ وادی مرغزار میں واقع سفید محل کو دیکھنے کی خواہش خود ملکہ برطانیہ نے کی تھی۔
شہزادی کیٹ میڈلٹن کے ملبوسات کے حوالے سے قیاس آرائیاں
سن 1961 کی شديد سرديوں ميں ملکہ کے استقبال کے لیے ہزاروں لوگ آئے تھے۔ سوات کے اس سفید محل ميں ملکہ نے تين دن گزارے تھے۔ محل کی دیواروں پر آج بھی يادگار تصاویر لگی ہيں۔ وہاں کے پرانے باسیوں کو آج بھی وہ لمحات یاد ہیں۔
شہزادے اور شہزادی کی پریم کہانی
شدید برف باری کی وجہ سے اس وقت ملکہ برطانيہ الزبتھ دوئم وادی کےچند علاقوں کی سیر نہیں کرسکیں تاہم اب سوات کے شاہی خاندان کی خواہش ہے کہ ملکہ کا پوتا ان واديوں کی مکمل سير کرے۔
سوات کا یہ محل اب ہوٹل ميں بدل چکا ہے ليکن اس کی تاريخ اب بھی سياحوں اورباسيوں کے دلوں ميں زندہ ہے۔