پشاور:خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم کے استعفیٰ کے بعد وزیراعلیٰ محمود خان سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا جبکہ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا بھی اعلان کردیا گزشتہ روز اسمبلی اجلاس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی ۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اسمبلی نے وزیر اعلیٰ ہائوس پشاور کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور صوبائی حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی احتجاجی مظاہرے سے سردار حسین بابک ، نگہت اورکزئی، شیر اعظم وزیر اور دیگر رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو دیوار سے لگایاگیا ہے عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ بھی دیا لیکن صوبائی حکومت عدالت کے فیصلے کو اہمیت نہیں دیتی سالانہ ترقیاتی پروگرام سے اپوزیشن کو نکال دیا گیا ہے اپنے حقوق کیلئے احتجاج کیا ہے تاہم کسی کا راستہ بند نہیں کیا ہے ارکان اسمبلی نے الزام عائد کیاکہ سپیکر جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کے باعث انکے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں گے اپوزیشن ایم پی ایز نے مطالبہ کیا کہ انہیں نظر اندا کئے جانے پر وزیر اعلیٰ فی الفور استعفیٰ دیں ہمیں مجبور کیا گیا ہے کہ ہم احتجاج کریں صوبائی حکومت کی جانب سے منصفانہ فنڈ تقسیم نہیں کیا گیایہ فند پی ٹی آئی کا نہیں صوبے کا فنڈ ہے ۔ایم پی ایز نے کہا کہ حکومتی ادارے بڑے پراجیکٹ پر کام کر ہے ہیں لیکن اس میں بھی ان کو بھی نظرانداز کیا جارہا ہے سابق ادوار میں حکومت نے اپوزیشن کو بھی فنڈ دیا تھا تاہم موجودہ حکومت نے اپوزیشن کا حق ادا نہیں کیا ہے اس موقع پر صوبائی وزراء ہشام انعام اللہ اور سلطان محمد خان نے اپوزیشن ایم پی ایز سے ملاقات کی اور انہیں منانے کی کوشش کی صوبائی وزراء نے اپوزیشن ایم پی ایز کی وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی ا ور احتجاج ختم کرنے کی درخواست کی۔