سوات (مارننگ پوسٹ) ملاکنڈڈویژن میں ٹیکسوں کی وصولی کے خلاف سوات کے تاجروںنے عدالت جانے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم کے جاری کردہ بیان کے مطابق بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ، ٹیلی فون بلوں میں سروس ٹیکس، کواٹرسروس میں 16 فیصد جی ایس ٹی اور برانڈڈکمپنیوں کی اشیا پر 17 فیصد ٹیکس وصولی کے خلاف تاجررہنمانے عدالت سے رجوع کرنے کے لیے قانونی ماہرین کی رائے حاصل کررکھی ہے۔ چند روز میں وہ پشاورہائیکورٹ مینگورہ برانچ میں ٹیکس وصولی کے خلاف کیس دائرکریں گے۔ ملاکنڈڈویژن میں جس طرح مختلف طریقوں سے ٹیکس وصولی کاجوسلسلہ جاری ہے اس کو عدالت میں چیلنج کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملاکنڈڈویژن جو کہ 2023ء تک ہرقسم ٹیکس سے مستثنٰی ہے۔ لہٰذا ہم اس مطالبے میں حق بجانب ہیں کہ ملاکنڈڈویژن میں کسی قسم کی ٹیکس وصولی کا سلسلہ بندکیاجائے اوراب تک جو وصولیاں کی گئی ہیں، وہ واپس کی جائیں۔
سوات یوٹیلیٹی بلز میں ٹیکسوں کیخلاف تاجروں نے عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا
