سوات (مارننگ پوسٹ) چند روزہ استحکام کے بعد جس کے مقابلے میں مرغی کا گوشت فی کلو157روپے فروخت ہورہا ہے، بحران کے پیش نظرآدھ پکے ٹماٹر بھی مارکیٹ میں پہنچ گئے جس کی وجہ سے دکانداروں اور صارفین کے درمیان تکرار کے واقعات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔واضح رہے کہ دو سو روپے فی کلو سے تجاوزکرنے کے بعد گزشتہ دو ہفتوں سے ٹماٹر کی قیمت میں استحکام آیا تھا اور مارکیٹ میں ٹماٹر فی کلو80روپے فروخت ہورہے تھے لیکن جمعہ اور ہفتہ کے روز ٹماٹر کے نرخ مارکیٹ میں دوبارہ1400روپے ہوگئے ،مانگ میں اضافے کی وجہ سے ٹماٹر کا معیار بھی متاثر ہوا ہے اور منافع کے چکر میں لوگوں نے آدھ پکے ٹماٹر بھی مارکیٹ میں پہنچادئیے ہیں ،دوسری طرف ٹماٹر کا سرکاری نرخ60روپے کلو مقرر کردیا گیا ہے لیکن سوات ضلع بھر میں کسی بھی مارکیٹ میں سرکاری نرخ پر ٹماٹر دستیاب نہیں، دکانداروں نے صرف سرکاری نرخ نامہ آویزاں کررکھا ہے جس کی وجہ سے نرخ کے معاملے پر دکانداروں اورعوام کے درمیان بھی جھگڑے ہونے لگے، ٹماٹر کے نئے نرخ لاگو کرنیکی وجہ سے گزشتہ روز مارکیٹ میں ٹماٹر مرغی سے بھی تین روپے مہنگے فروخت ہوئے ہیں۔ محکمہ خوراک کے ذرائع نے بتایا کہ سندھ اور جنوبی پنجاب میں فصلوں پر ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے پیداوار میں کمی واقع ہوئی اس دوران ملاکنڈ ڈویژن کے ٹماٹر مارکیٹ میں سپلائی کئے گئے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں استحکام آیا لیکن سٹاک ختم ہونیکی وجہ سے دوبارہ بحران شدید ہورہا ہے جس کے خاتمے کیلئے اقدامات تجویز کئے جارہے ہیں۔
سوات میں ٹماٹر کی قیمت دوبارہ140روپے کلو سے تجاوز کرگئی
