گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ جہانزیب کالج نے بعض افراد کی جانب سے کالج کے خلاف بے بنیاد الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ریاست سوات دور کی اس پرانی اور عظیم درسگاہ کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ کالج سے جاری بیان کے مطابق پرنسپل سید ممتاز علی شاہ کی زیرِ صدارت ایک ہنگامی اجلاس ہوا جس میں جہانزیب کالج سوات کے تدریسی عملے نے شرکت کی۔ اجلاس میں طے ہوا کہ چوں کہ جہانزیب کالج سوات ایک تاریخی اور معیاری تعلیمی ادارہ ہے، جو عرصہئ دراز سے علاقے کی تعلیمی خد مت میں پیش پیش ہے لیکن چند مخصوص عناصر ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر معاملے کو غلط رنگ دے کر ادارے کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گمنام خط کا معاملہ پہلے سے زیرِ غور ہے جس کے حوالے سے ایک انکوائری پہلے سے ہوچکی ہے۔لہٰذا اس کو اس انداز میں پیش کرنا علاقے کی تعلیم دُشمنی کے مترادف ہے۔ پرنسپل نے کہا کہ کالج میں ہراسمنٹ سیل موجود ہے لیکن مذکورہ معاملہ اس فورم پر نہیں آیا ہے۔ انہو ں نے مزید کہا کہ اگر کوئی اہلکار اس قسم کے معاملات میں ملوث پایا گیا، تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا غیر مصدقہ خبروں کو پھیلانے سے گریز کرے۔ بصورت دیگر ادارہ قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ریاست سوات دور کی عظیم درسگاہ جہانزیب کالج کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے،سید ممتاز علی شاہ
