میاں گل عبد الحق جہانزیب کڈنی ہسپتال منگلورسوات میں فارمیسی کے لئے ہونے ٹینڈر میں بے قاعدگی اور قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیوں کا انکشاف ہو ا ہے ۔۔ہسپتال کے ایم ایس نے غیر قانونی طور پر ٹینڈ ر کو اپنے منظور نظر ادویات کی کمپنی کو ایوارڈ کردیا ہے ۔یہ انکشاف السعدانٹرپرائززکی جانب سے ڈائریکٹر انٹی کرپشن اور ڈی جی ہیلتھ سروسز کے نام لکھے گئے خط میں کیا گیا ہے۔چیف ایگزیگٹیو آفیسر السعدانٹرپرائززفضل الرحمان نے کہا ہے کہ سوات کے کیڈنی ہسپتال میں ٹینڈر کمیٹی کی منظوری اور سب سے زیادہ رعایت دینے کے باوجود ٹینڈرکو ایک منظور نظر ادوایات کی کمپنی کو ایوارڈ کیا گیا ہے جس میں ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر شرافت بلند برائے راست ملوث ہیں ۔۔یہ وضاحت بھی ضروری ہے کی مذکورہ ڈاکٹر گریڈ 18 کے افسر ہیں جنہیں گریڈ 20 اور19 کے ایم ایس پوسٹ برا جمان ہیں ۔السعد انٹرپرائززکے سی ای او نے ڈی جی ہیلتھ کو ایک خط کے ذریعے شکایت دراج کرا دی ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ السعد انٹرپرائزز پشاور کے سی ای او فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 15 اگست کو میاں گل عبد الحق جہانزیب کڈنی ہسپتال منگلورسوات میں ©”اوپن این فارمیسی ©©”کے نام سے ٹینڈر کیا گیا جس میں انکی کمپنی نے ون کیا اور متعلقہ ہسپتال کی ٹینڈر کمیٹی نے بھی ہماری جیت کا اعلان کیا اور باقاعدہ متعلقہ کاغذات پر دستخط بھی کردیے لیکن ہسپتال کے ایم ایس کی ملی بگھت سے راولپنڈی کی ایک فارمیسی کے مالکان کو غیر قانونی طور پر ٹینڈر کا سرٹیفیکیٹ ایوارڈ کیا جو ہماری کمپنی کا آئینی اور قانونی حق ہے ۔واضح رہے کہ ٹینڈر ایوارڈنگ میں کیپرا قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزیکی گئی ہے ۔انہوں نے ڈی جی محکمہ صحت اور دیگر اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ ٹینڈر کے ایوارڈ سرٹیفیکیٹ السعد انٹرپرائزز کو عوامی سہولت اور بہتری کے لیے جلد سے جلد ایوارڈ فراہم کیا جائے۔۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ٹینڈر کا ایوارڈ نہیں دیا گیا تو وہ انکی کمپنی دیگر فورمز پر جانے کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ السعد انٹرپرائززنے سیکریٹری محکمہ صحت، ایم ڈی کیپرا اور ڈائریکٹر انٹی کرپشن کو بھی بذریعہ خط آگاہ کردیا ہے ۔