پشاور ہائی کورٹ نے خوازہ خیلہ قتل کیس میں موت کی سزا پانے والے دو ملزمان چچا اوربھتیجی کی سزائے موت کو عدم ثبو ت کی بناء پر کالعدم قراردیتے ہوئے دونوں کے بریت کے احکامات جاری کردیئے ۔جسٹس غضنفرخان اورجسٹس ارشد علی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ملزمان غازی اکبر اورمسماة پلوشہ کے کیس کی سماعت کی ،کیس کی پیروی صاحبزادہ اسد اللہ ایڈوکیٹ نے کی ،دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ ان کے موکلوں چچا اوربھتیجی پر الزام ہے کہ 10اکتو بر 2014کو پولیس سٹیشن خوازہ خیلہ کی حدود میں کلہاڑی کے وار سے گلا ب شیر نامی شہری کو قتل کیا گیا جو کہ ملزمہ مسماة پلوشہ کا شوہر تھااوراس قتل میں پلوشہ اوراس کاچچا غازی اکبر ملوث ہے اورقتل کی دعویداری مقتول کے بھائی عزت شیر نے کی ہے ۔صاحبزادہ اسد اللہ ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ دعویداری کے ظاہر کرنے کے وقت عز ت شیر نے الزام عائد کیا کہ دونوں چچا اوربھتیجی کے درمیان ناجائز تعلقات تھے اس لئے پلوشہ نے چچا کے ساتھ ملکر اپنے شوہر کو راستے سے ہٹایا اور اس پر ماتحت عدالت نے ملزمان کو سزائے موت سنائی ہے ۔ملزمان کے وکیل نے بتایا کہ اس کے موکلوں پر عائد الزام میں کوئی حقیقت نہیں کیونکہ وہ ایک ایسے رشتے میں ہیں کہ چچا اور بھتیجی کے درمیان رشتہ ہے اور اسے کسی طور پر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور اسکے ساتھ ساتھ مقتول کے دونوں پاوں بھی کاٹے گئے تھے جو کہ بعد میں ملزم سے کلہاڑی سمیت برآمد کئے گئے ہیں انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ پولیس اس واقعے کی صحیح تفتیش ہی نہیں کر سکی کیونکہ اگر مقتول کو ملزمان نے قتل کرنا تھا تو اسکے پائوں کاٹ کر پہاڑ میں پھینکنے کی کیا ضرورت تھی اس کے ساتھ ساتھ ماتحت عدالت نے اس بنیاد پر بھی سزا دی ہے کہ ملزم اور مقتول آخری وقت پر ایک ساتھ دیکھے گئے ہیں تاہم اس اصول کو اعلی عدلیہ ختم کر چکی ہے کہ محض آخری وقت میں کسی مقتول اور ملزم کا ایک ساتھ ہونا مضبوط دلیل نہیں ۔عدالت نے اس حوالے سے حقائق دیکھے ہی نہیں۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی کافی وقت لگایا گیا اور باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت دعویداری کرنے والے نے اپنی بھابھی اور اسکے چچا کو اس کیس میں پھنسایا ہے لہذا اسکی سزا کالعدم قرار دی جائے ۔دوسری جانب استغاثہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چچا اور بھتیجی کے درمیان ناجائز تعلقات تھے جس کی بناء پر ملزم نے اپنی بھتیجی کے ساتھ ملکر اس کے شوہر کو راستے سے ہٹایا تاکہ وہ اس تعلق کو برقرار رکھ سکے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو عدم ثبوت کی بناء پربری کردیا اور ماتحت عدالت سے سنائی جانے والی سزائے موت کوکالعدم قرار دے دیا۔
خوازہ خیلہ قتل کیس میں موت کی سزا پانے والے دو ملزمان چچا اوربھتیجی عدم ثبو ت کی بناء پر بری
