سوات(مارننگ پوسٹ) فارنزک سائنس جرائم کی روک تھام کیلئے انتہائی اہم شعبہ ہے باہر کے ممالک میں اس پر باریک بینی سے تحقیقی کام ہوتا ہے اورجرائم کے سدباب میں اہم کردار ادا کررہا ہے پاکستان میں بھی اب اس پر کام شروع ہوچکا ہے جبکہ سوات یونیورسٹی میں اہم شعبہ کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر بائیوٹیکنالوجی اینڈ فارنزک سائنسز سوات یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر حاجی خان نے پختونخوا ریڈیو کے پروگرام’’ د سوات رنگونہ‘‘ میں بحیثیت مہمان اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ فارنزک لیب صر ف لاہور میں قائم ہے حکومت اگر دیگر شہروں میں بھی لیب قائم کرے تو جرائم کی موثر روک تھا م ہوسکتی ہے اس شعبے کے ذریعے ہر قسم کے جرائم کا پتہ چل جاتا ہے فنگر پرنٹ سے لیکر ڈی این اے تک ہر چیز کھلی کتاب کی طرح معلوم ہوجاتی ہے انہوں نے کہا کہ سوات زرعی لحاظ سے زرخیز خطہ ہے اور یہاں کے جنگلات اور کوہستانی پودوں کی جڑی بوٹیاں ادویات میں استعمال ہوتی ہیں لیکن بدقسمتی سے اب یہ جڑی بوٹیاں باہر ممالک برآمد ہونے لگی ہیں اور وہاں کی لیبارٹریوں میں ان کے نام پر ادویات بن کر یہاں آتی ہیں انہوں نے کہاکہ بہت سے لوگ ان جڑی بوٹیوں کا کاروبار کرتے ہیں اور اسے باہر ممالک منتقل کرتے ہیں ان کو پتہ بھی نہیں ہوگا کہ ان جڑی بوٹیوں سے خطرناک امراض کیلئے ادویات بنتی ہیں انہوں نے بائیو ٹیکنالوجی کے حوالے سے کہا کہ یہ بائیالوجی یعنی حیاتیات کی ترقیافتہ شکل ہے اور اس میں بھر پور تحقیق و تجسس سے کام لیا جاتا ہے اور ویکسین سے لیکر مرض کی روک تھام اور ادویات پر کام ہوتا ہے انہوں نے سوات میں پھلوں اور سبزیوں کے باغات کے حوالے سے کہا کہ اس پر سپرے کیا جاتا ہے اور بیشتر اوقات امراض کا سبب بھی یہی سپرے بن جاتے ہیں سوات میں کینسر اور ہیپاٹائٹس کا مرض انتہائی زیادہ ہے اب اگر کیڑے مارسپرے کی بجائے ہم بائیو لوجیکل طریقے سے پھل سبزیاں اگائیں تو اس کے دیرپا فوائد حاصل ہوں گے انہوں نے باغات کو کیڑوں سے محفوظ بنانے اور ایندھن کی ضروریات کیلئے بائیو گیس پر کام کرنے پر زور دیا اور کہا کہ بائیو گیس ہی سے جنگلات اور پودے محفوظ ہوسکتے ہیں کیونکہ لوگ گھر یلواستعمال کیلئے سوختی لکڑی کا استعمال کرتے ہیں اگر بائیو گیس پلانٹ لگایا جائے تو سستے ایندھن کے علاوہ ہمارے قیمتی درخت محفوظ ہوسکتے ہیں یہ آسان طریقہ سے بنا یا جاتا ہے مویشیوں کے گوبر کو جمع کرکے پلانٹ لگا یا جاتا ہے ۔
فارنزک سائنس جرائم کی روک تھام کیلئے انتہائی اہم شعبہ ہے,اسسٹنٹ پروفیسر سوات یونیورسٹی
