سوات(مارننگ پوسٹ) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوبل انعام مانگنے سے پہلے اسکوارڈن لیڈر حسن صدیقی کو بہادری پر ستارۂ جرأت دیں۔ حسن صدیقی نے بھارتی جہاز مار گرا کر قوم کو بہت بڑا تحفہ دیا ہے۔پاک فوج اور پاکستان ائیر فورس خراج تحسین کی مستحق ہے کہ انہوں نے طیارے گراکر بھارت کا غرور خاک میں ملادیا۔ پائلٹ کو گرفتار کرکے پاکستان کو بارگیننگ پوزیشن مل گئی تھی لیکن جلد بازی میں پائلٹ کو واپس کرکے حکومت نے یہ پوزیشن کھو دی۔ وزیر داخلہ کہتے ہیں یونیورسٹیز اور کالجز میں ستر فیصد طالبعلم آئس نشہ استعمال کررہے ہیں۔مدارس کے طالبعلم اس گناہ سے پاک ہیں۔ جماعت اسلامی دینی مدارس کے ساتھ کھڑی ہے۔دینی مدارس کا ساتھ دینا اسلامی تہذیب کو پروان چڑھانے کے لئے ضروری ہے،ہم دینی مدارس کی حفاطت کریں گے اور ہر فلور پر مدراس کے حق کے لئے آواز اٹھائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالعلوم حقانیہ سنگوٹہ سوات اور دارالعلوم تعلیم القرآن سخاکوٹ میں تقریب ختم بخاری و دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے جماعت اسلامی ضلع سوات کے امیر محمد امین، سیکرٹری جنرل مفتی شیر محمد، سابق امیر ضلع مردان مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن سمیت دیگر ذمہ داران نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ بھارت پاکستان کا بدترین دشمن، بھارت نے ایک منٹ کے لئے بھی پاکستان کا وجود تسلیم نہیں کیا۔ بھارت نہ بین الاقوامی قوانین مانتا ہے نہ ہی امن کی کوششوں کو تسلیم کرتا ہے اس کو صرف طاقت کی زبان کی سمجھ آتی ہے۔ اگر وزیر اعظم کا ہیرو ٹیپو سلطان ہے تو انداز بھی ٹیپو جیسا ہونا چاہئے، بہادر شاہ ظفر جیسے غلامانہ انداز قوم کو تسلیم نہیں کرتی۔وزیر اعظم امن کی بھیک نہ مانگیں، امن کی بات اور خواہش اچھی بات ہے لیکن اس کے لئے اس حد تک گرنا پاکستانی قوم کے لئے قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی لگادی ہے۔اس کے مدارس اور سکول بند کردئیے ہیں، جماعت اسلامی سکول ، کالج، ہسپتال اور عوام کی فلاح و بہبود کے دیگر ادارے قائم کرکے انسانیت کی خدمت کررہی ہے لیکن ہندوستان نے اس پر پابندی لگادی۔ ہندوستان کے حامی بھی جماعت اسلامی پر پابندی کی مخالفت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کو بھولنا ظلم اور غداری ہوگی، حکومت کشمیر کی طاقت ور وکیل بنے، جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تب تک دونوں ممالک میں تنازعہ جاری رہے گا۔حکومت کو پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں پر مشتمل وفود بنانے چاہئیں اور ہندوستان کا دہشت گرد چہرہ دنیا کو دکھانا چاہئے۔انہوں نے علماء پر زور دیا کہ علماء قوم کی رہنمائی کریں، انہیں منظم کریں اور امتحان کے لئے ان کو تیار کریں۔ پاکستان جہاد کبیر کے ذریعے اسلام اور قرآن وسنت کا مرکز اور دنیا کا حکمران بنے گا۔