سوات(مارننگ پوسٹ) سوات تعلیمی بورڈمیں ملازمین اور انتظامیہ کے درمیان سخت اختلاف ، ملازمین کا انتظامیہ پر اقراباپروری، کرپشن کا الزام خیبر پختونخوا حکومت سے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ، سوات تعلیمی بورڈ میں آل کے پی بورڈز کوارڈنیشن کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہواجس میں درجنوں ملازمین نے شرکت کی اجلاس سے کونسل کے عہدہ داروں، طارق کمال، شاہد خان، پردل خان اور دیگرنے خطاب کیا انہوں نے کہاکہ تعلیمی بورڈمیں کرپشن کرنے کے لئے سیکرٹ فنڈ کے نام پر اکاونٹ بنادیاگیاہے جس میں کروڑوں روپے کرپشن کی جاتی ہیں ۔ مگر اس کا آڈیٹ نہیں ہوتا انہوں نے کہاکہ حکومت نے پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کے بورڈ امتحانات لینے کا فیصلہ کیاہے جوکہ خوش آئندہے او ر ہم تمام سو سے زائد ملازمین اس امتحان میں مفت ڈیوٹیاں دینے کی پیشکش کررہے ہیں ۔ مگرحکومت بورڈ کو جو رقم ادا کررہی ہے اس کو اوپن اکاونٹ میں دیاجائیں نہ کہ سیکرٹ فنڈ میں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نظر آئیں انہوں نے کہ انصاف کی حکومت نے کرپشن کے خلاف نعرہ لگایاہے توپر تعلیمی بورڈمیں کروڑوں روپے کے سیکرٹ فنڈ اکاونٹ کا کیامقصد ہے جن سے کروڑوں روپے بغیر کسی آڈیٹ کے چیئرمین نکالتے ہیں ۔ اجلاس میں کہاگیاکہ سوات تعلیمی بورڈ میں اقربا پروری جاری ہے ، پسند کی شخصیات کو زیادہ فائدئے پہنچائے جارہے۔ مخصوص گروپ نے بورڈ کے تمام اختیارات اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں۔ اس عمل کو فوری طورپر بند کیاجائیں ۔ کونسل کے ارکین نے کہاکہ چیئرمین اپنے پسند کے مطابق دوسرے اضلاع سے خواتین کو بلاکر پرچے چیک کراتے ہیں یہ کسی بھی صورت میں قبول نہیں ۔اس سلسلے میں جب بورڈ کے چیئرمین تصبیح اللہ سے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے کہ تمام امتحانات قانون اور ضابطے کے مطابق ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بورڈ کے بعض اہلکاروں کے کرپشن اور بدعنوانی کو بند کردی گئی ہے۔ اس وجہ سے ملازمین سیخ پاہورہے انہوں نے مزیدکہاکہ پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کے امتحانوں میں بورڈ صر ف پرچے بناکر دے رہے ہیں اس میں نوے فیصد کام حکومت کاہے۔ مزید انہوں نے کہاکہ جن ملازمین نے بورڈ ڈیوٹی کے دوران میٹنگ بلا کر گھنٹوں سائیلن کو انتظار کروا دیاہے ۔ وہ اس کی مذمت کرتے ہیں اور ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جائیگی ۔