سوات (مارننگ پوسٹ)مثالی پولیس کے مثالی کارنامے جاری ،مینگورہ شہر کے مصروف ترین چوک میں تین ٹریفک پولیس اہلکاروں کا غریب رکشہ ڈرائیور پر سرعام تشدد ،لاتوں اورگھونسوں کی بارش کردی ،کپڑے پھاڑ دیئے ،گالم گلوچ سے بھی دریغ نہیں کیا ،تشدد اورپانچ سو روپے چالان دینے کے باوجود رکشہ ڈرائیور کو سیدوشریف ٹریفک دفتر میں بند کردیا ،سوات میں آئے روز پولیس کے عام لوگوں پر تشدد نے ڈی پی او سوات کے پہلے سلام پھر کلام مہم پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے ، پولیس نے مہم کو’پہلے تشدد پھر حوالات ‘ مہم میں تبدیل کردیا ہے ،مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ روز تقریبا صبح آٹھ بجکربیس منٹ کے قریب سوات کے مرکزہ شہر مینگورہ کے مصروف ترین گرین چوک میں نوجوان سلمان سکنہ نویکلے نامی رکشہ ڈرائیور نے سواریاں اُٹھارہاتھا کہ اس دوران ڈیوٹی پر موجود ٹریفک ٹی او نے اُن کو پانچ سو روپے چالان کردیا جب ڈرائیور نے اپنی غلطی پوچھی تو موقع پر ٹریفک پولیس اہلکار آپے سے باہر ہوگئے اور ٹریفک افیسر سمیت تین اہلکاروں نے غریب رکشہ ڈرائیور پر بدترین تشدد شروع کردیا ٹریفک اہلکاروں کا غصہ تشددکے بعد بھی کم نہ ہو ا اوررکشہ ڈرائیور کو سیدوشریف ٹریفک دفتر میں بند کردیا مقامی لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ اگر رکشے والے نے کوئی غیر قانونی کام کیا تھا تو چالان کرنے کے بعد اُن پر تشدد کرنا غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل ہے متاثرہ شخص نے ڈی پی او سوات کیپٹن (ر)واحد محمود سے واقعہ کا نوٹس لینے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے واضح رہے کہ سوات پولیس کے جانب سے عام شہریوں پر تشدد کے واقعات سامنے آرہے ہیں گزشتہ روز بھی مینگورہ پولیس نے ایک شخص پر پولیس سٹیشن میں تشدد کرکے اُس کی توڑ دی تھی اسی قسم کا واقعہ گزشتہ دنوں فضاگٹ میں بھی سامنے آیاتھا کہ پولیس اہلکاروں کو چائے نہ دینے پر ہوٹل کے مالک پر بدترین تشدد کرکے بعد میں بنڑ پولیس سٹیش میں بند کیا تھا عوامی حلقوں نے بھی ڈی پی او سوات سے ان واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات اُٹھانے کی اپیل کی ہے کیونکہ اس قسم کے واقعات سے پولیس فورس کے بد نامی کا سبب بن رہے ہیں ۔